پیٹنٹ رجسٹر، زرعی یونیورسٹی کی ٹیم معائنہ کرنے جائے گی،
اگر یہ تجربہ کامیاب ہوا تو زراعت میں انقلاب آئے گا:دھننجے منڈے
جلگاؤں ضلع کے ایک کسان کے بیٹے اور مکینیکل انجینئر سنیل پوار نے تحقیق کرکے ایک خاص حیاتیاتی پاؤڈر تیار کیا ہے جو زراعت کے میدان میں بہت کارآمد ہے۔انجینئر سنیل پوار نے دعویٰ کیا ہے۔یہ پیٹنٹ رجسٹر کرایا گیا ہے۔اس پاؤڈر کی وجہ سے زراعت کے لئے دو ماہ تک پانی کی ضرورت نہیں ہوگی ۔
سنیل پوار کی تحقیق کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر زراعت دھننجے منڈے نے سنیل پوار سے فون پر رابطہ کیا اور بات چیت کی۔اگلے ہفتے یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ماہرین کی ایک ٹیم جلگاؤں ضلع جائے گی تاکہ سنیل پوار کے ذریعہ تحقیق کیے گئے پاؤڈر اور ان کے ذریعہ استعمال کی گئی زراعت کا مطالعہ کیا کا سکے ۔
یہ حیاتیاتی پاؤڈر مکئی اور بعض دیگر حیاتیاتی اجزاء کو ملا کر بنایا گیا ہے جو کئی دنوں تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ حیاتیاتی پاؤڈر ڈیڑھ سے دو ماہ تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے سنیل پوار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پاؤڈر کم بارش یا خشک سالی والے علاقوں میں زراعت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
یہاں تک کہ بوائی سے لے کر فصلوں کو پانی دینے تک کے دوران، سنیل پوار کے ذریعہ تحقیق کردہ حیاتیاتی پاؤڈر ڈیڑھ سے دو ماہ تک پانی کے بغیر بھی فصلوں کو زندہ رکھ سکتا ہے۔ اگر یہ تجربہ مکمل طور پر کامیاب ہو گیا تو یہ فیصلہ زراعت کے شعبے میں ایک انقلاب ثابت ہو گا اور یہ پاؤڈر خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں ایک وردان ثابت ہو گا۔ اس لیے ہم جلد ہی زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک ٹیم کو چلسگاؤں ضلع دھولے میں سنیل پوار سے ملنے کے لیے بھیج رہے ہیں۔ دھننجیا منڈے نے رائے ظاہر کی ہے کہ اس ٹیم کی رپورٹ ملنے کے بعد ہم اگلا فیصلہ لیں گے۔