7 January 2025
نئی دہلی: ہندوستان کی وزارت صحت نے کہا کہ ہیومن میٹا نیومو وائرس (HMPV) پہلے سے ہی دنیا بھر میں، بشمول ہندوستان، گردش میں ہے۔ وزارت نے وضاحت کی کہ ہندوستان میں سامنے آنے والے کسی بھی کیس کا سفر کی تاریخ سے کوئی تعلق نہیں اور تمام متاثرہ افراد کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔وزارت صحت نے بیان دیا، "یہ وائرس ہندوستان کے لیے نیا نہیں ہے۔" یونین ہیلتھ منسٹر جے پی نڈا نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "ماہرین صحت نے واضح کیا ہے کہ HMPV کوئی نیا وائرس نہیں ہے۔ اسے پہلی بار 2001 میں دریافت کیا گیا تھا اور یہ کئی سالوں سے پوری دنیا میں گردش کر رہا ہے۔ HMPV ہوا کے ذریعے سانس لینے سے پھیلتا ہے اور یہ تمام عمر کے افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔ ملک کے صحتی نظام اور نگرانی کے نیٹ ورک مکمل طور پر چوکس ہیں، اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔"وزارت نے مزید بتایا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) اور انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (IDSP) کے موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں انفلوئنزا جیسی بیماری (ILI) یا شدید سانس کی بیماری (SARI) کے کیسز میں کسی غیر معمولی اضافے کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ماہرین کی آراءڈبلیو ایچ او کی سابق چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے پیر کو اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، "HMPV ایک جانا پہچانا وائرس ہے جو عام طور پر ہلکی سانس کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ اس پر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سردی یا نزلہ کی صورت میں معمولی احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جیسے ماسک پہننا، ہاتھ دھونا، بھیڑ سے بچنا، اور شدید علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا۔"ایمز دہلی کے پروفیسر ڈاکٹر نیرج نِشچل نے کہا کہ HMPV کا موازنہ کورونا وائرس سے نہیں کیا جا سکتا۔ "HMPV کی شناخت 2001 میں ہوئی تھی اور شواہد کے مطابق اس کی موجودگی 1950 کی دہائی تک جاتی ہے۔ دس سال کی عمر تک زیادہ تر بچوں میں اس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو جاتی ہے۔"ملک میں HMPV کے کیسزHMPV کے کیسز کرناٹک اور گجرات میں دو بچوں میں پائے گئے، جن کا سفر سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ کیسز ICMR کی معمول کی نگرانی کے دوران سامنے آئے۔ راجستھان کے ڈونگرپور ضلع کے ایک دو ماہ کے بچے میں بھی یہ وائرس پایا گیا، جو قبل از وقت پیدائش کے بعد احمد آباد کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل تھا۔حکومت کی ہدایاتدہلی، کرناٹک، اور مہاراشٹر کے صحت محکموں نے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ مرکزی حکومت نے یقین دلایا کہ تمام نگرانی کے ذرائع کے ذریعے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے، اور ICMR سال بھر وائرس کے پھیلاؤ کے رجحانات پر نظر رکھے گا۔ڈبلیو ایچ او بھی پڑوسی ممالک اور چین کی صورتحال کے حوالے سے بروقت اپڈیٹس فراہم کر رہا ہے تاکہ جاری اقدامات کو بہتر بنایا جا سکے۔احتیاطی تدابیر• ماسک پہنیں۔• ہاتھ دھونے کی عادت اپنائیں۔• بھیڑ بھاڑ سے دور رہیں۔• سردی یا شدید علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔حکام نے عوام کو اطمینان دلایا ہے کہ یہ وائرس نیا نہیں اور موجودہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔
Video