top of page

چاند پر ترنگا،امریکہ، روس اور چین کے بعد چاند کی سطح پر کامیابی سے لینڈکرنے والا ہندوستان چوتھا ملک


ہندوستان کا خلائی جہاز چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا دنیا کا پہلا جہاز

ہندوستان کے اہم 'چندریان 3' وکرم لینڈر اور پرگیان روہر بالآخر چاند پر کامیابی کے ساتھ اتر گئے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ایک تاریخی کارنامے کے ساتھ دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے کیونکہ ہندوستان کا خلائی جہاز چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا دنیا کا پہلا جہاز ہے۔ 2019 میں ہندوستان کے 'چندریان 2' مشن کی جزوی کامیابی کے بعد اسرو نے ایک نیا مشن شروع کیا تھا۔ اسی مناسبت سے اس مشن میں لینڈر اور روور چاند کے قطب جنوبی پر اتر چکے ہیں۔ اس مشن کا مقصد چاند کی سطح پر محفوظ اور کامیاب لینڈنگ کرنا، روور کے ذریعے چاند کی سطح کا جائزہ لینا اور کچھ تجربات کرنا ہے چاند کی سطح پر لینڈر ماڈیول کی کامیاب لینڈنگ کے ساتھ ہی ہندوستان امریکہ، سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔بائےلولو میں 'انڈین ڈیپ اسپیس نیٹ ورک' کے مرکز سے اس کرافٹ کی ہر حرکت پر نظر رکھی گئی۔ اس کے علاوہ کرافٹ سے ملنے والے تمام سگنلز بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے امریکی اور یورپی خلائی تحقیقی اداروں سے بھی مدد لی جا رہی تھی۔چندریان 3' ہندوستان کا اہم مشن تھا چندریان 2 مشن کا لینڈر چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ 2019 میں اس مشن کے بعد چندریان 3 چار سال بعد چاند پر اترا ہے۔

مہم کا مقصد

روہر کو چلانے کے لیےچاند پر نرم لینڈنگ کرنا؛ اس کا مقصد چاند کی مٹی کا تجزیہ کرنے والے سائنسی تجربات کرنا بھی ہے۔ مشن ایک پروپلشن ماڈیول، ایک لینڈر اور ایک روہر پر مشتمل ہے۔ 'رہنے کے قابل سیارہ زمین کی سپیکٹرو پولاریمیٹری' پروپلشن ماڈیول پر 'پے لوڈ' ہے۔ یہ چاند کے مدار سے زمین کی پیمائش کرے گا۔ اسرو نے اس خلائی جہاز کو 14 جولائی کو لانچ کیا تھا۔ چندریان 3 تقریباً 41 دن کے سفر کے بعد چاند پر اترا ہے۔ ایک طرف جہاں روس کا 'لونا-25' خلائی جہاز چاند پر اترنے میں ناکام رہا وہیں ہندوستان کا مشن کامیاب رہا ہے۔

Comments


bottom of page