top of page

پیرکو ناگپور اسمبلی پر کانگریس کا’ہلّابول‘ مارچ مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں کا مسئلہ

ناگپور:ریاست میں کسانوں کا برا حال ہے۔ انہیں اپنی زرعی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ امداد کے نام پر ریاستی حکومت صرف کھوکھلے اعلانات کر رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے نوکریاں نہیں ہیں۔ ریزرویشن پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ڈرگ مافیا بے لگام ہو گیا ہے لیکن بی جے پی کی قیادت والی شندے حکومت عوام کے ان بنیادی سوالات کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ عوام کو بے سہار چھوڑ کر ودربھ میں تفریح کرنے آنے والی مہاراشٹر مخالف غیر ذمہ دار بی جے پی حکومت سے جواب طلب کرنے کے لیے پیر۱۱؍دسمبر کو ہماری پارٹی اسمبلی پر ایک زبردست احتجاجی مارچ نکالے گی۔

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی قیادت میں اس مارچ میں لیجسلیچر پارٹی لیڈر بالاصاحب تھورات، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے ودیٹی وار، سابق وزیر اعلیٰ اور سی ڈبلیو سی ممبر اشوک چوہان، پرتھوی راج چوہان، قانون ساز کونسل کے گروپ لیڈر ستیج بنٹی پاٹل، ریاستی کارگزارصدر نسیم خان، بسوراج پاٹل، پرنیتی شندے، کنال پاٹل، سابق وزرا، ایم ایل اے، ایم پی، مہیلا کانگریس، یوتھ کانگریس، این ایس یو آئی اور مختلف سیل اور محکموں کے ہزاروں عہدیدار اور کارکنان شرکت کرنے والے ہیں۔

 پٹولے نے کہا کہ حکومت نے اسمبلی سرمائی اجلاس کی دو روزہ کارروائی کے دوران کسانوں کے مسائل پر بات تک نہیں کی۔ وزیر اعلیٰ اور ان کے وزراء کھوکھلے اعلانات کر رہے ہیں کہ صرف کسانوں کو پورا فائدہ دیا گیا ہے۔ بے موسم بارش اور ژالہ باری سے کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ حکومت کے وزراء کھیتوں میں جاکر فوٹو سیشن بھی کیے، لیکن ابھی تک کوئی مدد کا اعلان نہیں کیا گیا۔ کسانوں کو ابھی تک ان کے پہلے نقصانات کے لیے ہی راحت نہیں ملی ہے۔ فصلوں کی بیمہ کی رقم بھی نہیں ملی ہے۔ ریاست میں امن و امان تباہ ہوچکا ہے۔ این سی آر بی کی رپورٹ سے واضح ہے کہ اغوا، قتل اور خواتین کے خلاف مظالم میں مہاراشٹر ملک میں دوسرے نمبر پر ہے، لیکن وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس رپورٹ کو پڑھنے کا بہانہ بناکر اصل معاملے سے بھاگ رہے ہیں۔پٹولے نے کہا کہ ریاست میں مختلف محکموں میں ڈھائی لاکھ آسامیاں خالی ہیں لیکن حکومت بھرتی نہیں کر رہی ہے۔ لاکھوں طلباء نوکریوں کے منتظر ہیں لیکن حکومت امتحانات بھی نہیں کروا رہی۔ حکومت کی تاخیر سے لاکھوں بچے عمر کی حد کی وجہ سے نوکریوں سے محروم ہو رہے ہیں۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ کسانوں کو فوری امداد، مزدوروں کی بھرتی، زرعی پیداوار کی مناسب قیمت، دھان پر 1000 روپے کا بونس،فصلوں کی خریداری کے مراکز شروع کرنے کی ضمانت، پیاز کی برآمد سے پابندی ہٹانا، ایتھنول کی پیداوارسے پابندی ہٹانا، ریزرویشن، لاء اینڈ آرڈر جیسے معاملات پر کانگریس کاہلابول مارچ۱۱؍دسمبر کو ودھان بھون تک پہنچنے والا ہے۔

 

Comments


bottom of page