9 December 2024
مسلمانوں کی موجودہ خستہ حالی دل کو تڑپا دینے والیے ہے۔ دنیا کے مختلف حصوں میں وہ مشکلات اور مصائب کا شکار ہیں، اور یہ زوال نہ صرف بیرونی سازشوں کا نتیجہ ہے بلکہ ہماری اپنی داخلی کمزوریوں کا بھی شاخسانہ ہے۔ دین سے دوری، جہالت، انتشار اور معاشی بدحالی ,بے شعوری ،نے اس امت کو کمزور کر دیا ہے۔ مسلمانوں نے قرآن و سنت کی روشنی سے رخ موڑ لیا، جس کے باعث ان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی اندھیروں میں ڈوب گئی۔ علم سے دوری نے انہیں شعور و آگہی سے محروم کر دیا، اور وہ دنیاوی ترقیات سے پیچھے رہ گئے۔ فرقہ واریت، نسلی تعصب اور باہمی اختلافات نے اتحاد کی طاقت کو پارہ پارہ کر دیا، اور معاشی مشکلات نے انہیں دوسروں کا محتاج بنا دیا۔ ان کمزوریوں کے نتائج آج ہم سب کے سامنے ہیں۔ مسلمان دنیا کے مختلف حصوں میں ذلت و رسوائی کا شکار ہیں۔ ان کے دلوں میں خوف ،مایوسی اور عدم تحفظ ہے ۔ وہ بزدلی کی اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ اپنے حقوق کے لئے کھڑا ہونے کی ہمت بھی نہیں رکھتے۔ ان کی یہ کمزوریاں فسطائیت کے نظریات رکھنے والوں کے لئے آسان ہدف بن چکی ہیں، جو ان کے وسائل پر قبضہ کر کے ان کی خودمختاری کو ختم کر رہے ہیں۔ تاہم، ان حالات سے نکلنے کا راستہ موجود ہے۔ مسلمانوں کو "ٹرپل ای Tripple E کے اصولوں کو اپنانا ہوگا:
تعلیم ( Education )
معیشت ( Economy )
اور اتحاد میں بہتری ( Enrichment in unity) تعلیم ہر ترقی کی بنیاد ہے۔ جب تک مسلمان دنیاوی اور دینی تعلیم کا امتزاج نہیں پیدا کریں گے، وہ علم کی روشنی سے محروم رہیں گے۔ جدید علوم کے میدان میں قدم رکھ کر ہی وہ دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔ معیشت کو مضبوط بنانا بھی نہایت ضروری ہے۔ غربت کا خاتمہ کیے بغیر وہ خودمختاری حاصل نہیں کر سکتے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ کاروبار، صنعت و حرفت، اور سرمایہ کاری کے میدان میں آگے بڑھیں۔ لیکن سب سے اہم اتحاد ہے، جو امت کی اصل طاقت ہے۔ فرقہ واریت اور تعصبات کو بھلا کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونا ہی مسائل کا اصل حل ہے۔ قرآن کی یہ ہدایت "واعتصموا بحبل الله جمیعاً ولا تفرقوا" ہمیں یاد دلاتی ہے کہ تفرقے کی بجائے اتحاد ہی ہماری بقا کا ضامن ہے۔ آج کے مسلمان کو اپنی ذمہ داریوں کا شعور حاصل کرنا ہوگا۔ دین کی طرف رجوع، علم کی اہمیت کا ادراک، اور اتحاد کا عملی مظاہرہ ہی ہمارے مسائل کا حقیقی حل ہے۔ اگر ہم محنت کریں، خود پر اعتماد کریں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں تو وہ دن دور نہیں جب ہم اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر لیں گے۔ "معاشی استحکام، اتحاد میں مذید پختگی اور تعلیمی شعور کے ذریعے ایک نئی صبح کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ اللہ پر توکل اور عمل صالح ہی کامیابی کی اصل کنجی ہے۔"
آصف خان
دھامن گاؤں بڑے ضلع: بلڈانہ
9405932295