top of page

ناگپور ہٹ اینڈ رن کیس میں چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟



ممبئی: بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت میں حکمرانوں اور ان کے رشتہ داروں کو لا اینڈ آرڈر کا کوئی خوف نہیں رہ گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ان سب کوقانون و نظم وضبط کی پاسداری کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے کی آڈی کار میں بیٹھے شرابی نوجوانوں نے ناگپور میں کئی کاروں کو ٹکر مار دی۔ لیکن باونکولے کے بیٹے کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ آخر پولیس پر کارروائی نہ کرنے کا دباؤ کس کا ہے؟ یہ سخت سوال ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے نے کیا ہے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے کہا کہ ناگپور میں جس آڈی کار نے تین چار لوگوں کو ٹکر ماری تھی، وہ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے کی ہے۔ اس حادثے کے بعد گاڑی کی نمبر پلیٹ اتار کر شواہد چھپانے کی کوشش کی گئی۔ بجاج نگر کے اس کار حادثے میں ایک شخص کے کندھے پر چوٹ آئی لیکن وہ کچھ کہنے کو تیار نہیں ہے۔ دو اور لوگ زخمی ہیں اور وہ بھی کچھ نہیں کہہ رہے۔ حادثہ رات 12.36 بجے پیش آیا۔ ایسے میں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ رات 12.30 سے 1 بجے کے درمیان سنکیت باونکولے کا لوکیشن کیا تھا؟ پولیس نے ابھی تک سنکیت باونکولے کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی ہے؟ سوال یہ ہے کہ سنکیت باونکولے کو بچانے کے ساتھ اس معاملے کو دبانے کی کون کوشش کر رہا ہے۔

اتل لونڈھے نے کہا کہ کیا حکمران لیڈروں کے بچوں کے لیے عوام کی جانیں سستی ہو گئی ہیں؟ 'ہٹ اینڈ رن' کیسز میں بی جے پی اور حکمراں پارٹی کے لیڈروں کے بچے یا رشتہ دار کیوں زیادہ نظر آتے ہیں؟ کیا مہایوتی حکومت میں شامل لیڈروں کے لیے لوگوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے؟ یہ وہ حکومت ہے جو صرف اپنے لیڈروں اور پیسہ چوروں کو تحفظ دیتی ہے۔ لیکن اس حکومت کو مستقبل میں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ لونڈھے نے کہا کہ اب عوام اس حکومت کو منہ توڑ جواب دیں گے۔

Comments


bottom of page