top of page

مہاراشٹر نگر و چیتا کیمپ کو سائن پنویل ہائی وے سے جوڑنے کے لیے فلائی اوور کی منظوری



ممبئی: انوشکتی نگر کے رکن اسمبلی نواب ملک کے ذریعے تجویز کردہ ایک اہم ترقیاتی منصوبہ روشنی میں آیا ہے، جسے بی ایم سی کی جانب سے باضابطہ منظوری حاصل ہو چکی ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد مہاراشٹر نگر اور چیتا کیمپ کو گھاٹکوپر-مانخورد لنک روڈ (جی ایم ایل آر) اور سائن-پنویل ہائی وے سے جوڑنا ہے، جس کے تحت ریلوے ہاربر لائن کے اوپر ایک فلائی اوور کی تعمیر کی جائے گی۔ اس منصوبے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ علاقے کی دیرینہ انفراسٹرکچر کمی کو پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

نواب ملک کی صاحبزادی ثنا ملک-شیخ، جو ایک پریکٹیسنگ آرکیٹک اور قابل وکیل بھی ہیں، نے اس منصوبے کو اس علاقے کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس فلائی اوور کی منصوبہ بندی ایک معمار کی حیثیت سے ان کا خواب تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے مہاراشٹر نگر اور چیتا کیمپ کو ہائی وے سے مربوط کرنے کے لیے ریلوے لائن کے اوپر فلائی اوور بنانے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس خیال پر میں نے اپنے والد سے بات کی، جو اس وقت کابینہ کے وزیر تھے۔

ثنا ملک شیخ کے مطابق فی الوقت مہاراشٹر نگر اور چیتا کیمپ کو ہاربر لائن ریلوے ٹریک کے نیچے سے ایک تنگ زیر زمین راستے کے ذریعے جوڑا گیا ہے، جو متعدد مشکلات کا باعث بنتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ زیر زمین راستہ چوڑا نہیں کیا جا سکتا اور مانسون کے دوران اکثر پانی جمع ہو جانے کی وجہ سے یہ ناقابلِ استعمال ہو جاتا ہے۔ ثنا ملک نے اس بات پر زور دیا کہ یہ صورتحال نہ صرف خطرناک بلکہ تشویشناک بھی ہے، خاص طور پر جب کہ مہاراشٹر نگر اور چیتا کیمپ کی آبادی تقریباً 3,00,000 افراد پر مشتمل ہے۔

مہاراشٹر نگر، جو مستقبل قریب میں میٹرو کار شیڈ اور جیل کے مقام کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، انفراسٹرکچر کے حوالے سے انتہائی پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ تنگ زیر زمین راستہ نہ صرف روزمرہ کی بھیڑ بھاڑ کے دوران مشکلات کا باعث بنتا ہے بلکہ ہنگامی حالات میں بھی اس کی تنگی ایک سنگین مسئلہ پیدا کر دیتی ہے۔ محدود رسائی کی وجہ سے ریسکیو آپریشنز کے دوران بھی شدید مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ ان تمام باتوں کے پیش نظر تجویز کردہ فلائی اوور ایک ایسا رابطہ فراہم کرے گا جو مہاراشٹر نگر اور چیتا کیمپ کے لوگوں کے لیے محفوظ، مؤثر اور تیز تر ہوگا۔

اس منصوبے کو بی ایم سی کی جانب سے منظوری حاصل ہو چکی ہے لیکن ریلوے کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغاز ہو سکے۔ نواب ملک نے اس حوالے سے بتایا کہ 2021 میں، میں نے بی ایم سی اور ایم ایم آر ڈی اے سے ہاربر لائن کے اوپر فلائی اوور کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا تاکہ مہاراشٹر نگر کو جی ایم ایل آر اور سائن-پنویل ہائی وے سے جوڑا جا سکے۔ تفصیلی مطالعہ کے بعد، بی ایم سی نے فلائی اوور کا ڈیزائن تیار کیا اور اب اس منصوبے کو باضابطہ منظوری مل گئی ہے۔

فلائی اوور کی تعمیر کے دوران موجودہ زیر زمین راستے کو بھی محفوظ اور مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ علاقے کے لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ نواب ملک نے بتایا کہ مانسون کے بعد دونوں جانب کے تعمیراتی کام فوری طور پر شروع ہوں گے اور امید ہے کہ پل کی تعمیر 2-3 سال میں مکمل ہو جائے گی۔ اس دوران موجودہ زیر زمین راستے کو مانسون کے بعد مضبوط کیا جائے گا اور اس کی مرمت کی جائے گی۔ یہ عارضی اقدام اس وقت تک کے لیے ہے جب تک کہ فلائی اوور مکمل طور پر بن کر شروع نہیں ہو جاتا۔

نواب ملک نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ انوشکتی نگر کے لوگوں کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ ہم اس اہم منصوبے کی پیش رفت کے بارے میں عوام کو باخبر رکھیں گے اور انہیں اس کی اہمیت اور فوائد سے آگاہ کریں گے۔ یہ فلائی اوور منصوبہ نہ صرف مہاراشٹر نگر کی ترقی میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ اس علاقے میں رہنے والوں کے لیے زندگی کو زیادہ آرام دہ اور محفوظ بنا دے گا۔ نواب ملک نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اپنے عوام کو محفوظ اور بہتر انفراسٹرکچر فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھیں گے۔

 نواب ملک کی قیادت میں انوشکتی نگر کی انفراسٹرکچر میں بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ اپنے حلقے کی ترقی اور بہتری کے لیے پرعزم ہیں۔ نواب ملک کے ذریعے منظور کرائے جانے والے یہ ترقیاتی منصوبے علاقے کی ترقی کا ایک نیا باب کھول رہی ہیں۔ یہ فلائی اوور نہ صرف انفراسٹرکچر میں بہتری کا ضامن ہوگا بلکہ یہاں کے عوام کی زندگیوں میں ایک نیا انقلاب بھی برپا کرے گا۔ یہ منصوبہ اس بات کی دلیل ہے کہ نواب ملک اور ان کی ٹیم انوشکتی نگر کی ترقی کے لیے کمر بستہ ہیں اور یہاں کے عوام کو بہتر زندگی کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

bottom of page