16November 2024
ریاست مہاراشٹر کی288 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں کل 4136 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے 420 امیدوار مسلم ہیں۔ ان میں آزاد اور رجسٹرڈ پارٹیوں کے امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے۔ تاہم، مہا وکاس اگھاڑی نے 11 اور مہایوتی نے 6 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔
مہا وکاس اگھاڑی کے وعدے اور عمل
انتخابی مہم کے دوران مسلم تنظیموں نے مہا وکاس اگھاڑی سے 10 فیصد مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن حقیقت میں کانگریس نے 8، این سی پی (شرد پوار) نے 2 اور شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) نے 1 مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا، جو کل 4 فیصد بنتا ہے۔
مہایوتی کی حکمت عملی
مہایوتی میں شیوسینا (ایکنتھ شندے) نے 1 اور این سی پی (اجیت پوار) نے 5 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے، جو کہ صرف 2 فیصد ہیں۔ بی جے پی نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا۔
دیگر جماعتوں کی کارکردگی
ونچت بہوجن اگھاڑی 200 نشستوں پر انتخابات لڑ رہی ہے اور اس نے 23 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ - ایم آئی ایم نے 17 میں سے 10 نشستوں پر مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ - سماج وادی پارٹی نے 9 میں سے 7 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ - رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں کے 150 اور آزاد حیثیت سے 218 مسلم امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، جن میں 8 خواتین بھی شامل ہیں۔
اہم مسلم اکثریتی حلقے
اورنگ آباد ایسٹ میں سب سے زیادہ 17 مسلم امیدوار جبکہ مالیگاؤں سینٹرل حلقے میں تمام 13 امیدوار مسلم ہیں۔
پچھلی اسمبلی کا تجزیہ
گزشتہ اسمبلی میں 10 مسلم اراکین تھے، جبکہ موجودہ قانون ساز کونسل میں این سی پی (اجیت پوار) کے اکلوتے مسلم رکن ادریس نائیکواڑی موجود ہیں۔
مسلم ووٹروں کی حکمت عملی
مسلم ووٹرز اس بار امیدواروں کی کارکردگی اور مقامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ووٹ ڈالیں گے۔
شہری علاقوں میں مذہبی پولرائزیشن کے امکانات زیادہ ہیں۔ دیہی علاقوں میں ووٹ مقامی مسائل پر مرکوز ہوگا۔ تاریخی ماہر سرفراز احمد کے مطابق، بعض حلقوں میں مسلم ووٹرز بی جے پی امیدواروں کی حمایت بھی کرسکتے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز کے صدر امین ادریس کا کہنا ہے کہ مسلم ووٹرز اس بار پارٹی سے زیادہ امیدوار کی قابلیت کو دیکھ کر ووٹ ڈالیں گے۔
یہ انتخابات مسلم کمیونٹی کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوسکتے ہیں، خاص طور پر اگر وہ اپنی متحدہ طاقت کا مظاہرہ کریں۔