محکمہ داخلہ کے سخت قوانین جاری
منترالیہ میں ہجوم اور خودکشی کی کوشش کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ داخلہ نے منترالیہ میں آنے والوں کے داخلے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے مطابق زائرین کو منترالیہ میں داخلے کے لیے آن لائن کلر کوڈڈ رسائی پاس دیا جائے گا۔ اور ان کی نگرانی کے لیے ڈرونز کا بھی انتظام کیا جائے گا، منترالیہ میں رشوت ستانی روکنے کے لیے 10 ہزار سے زائد کیش ہو تو وزارت میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، یہ فیصلہ منگل کو محکمہ داخلہ کی طرف سےکیا گیا۔
روزانہ اوسطاً تین سے ساڑھے تین ہزار زائرین منترالیہ میں آتے ہیں۔ کابینہ کے اجلاس کے روز منترالیہ کھچا کھچ بھرا ہوتا ہے اس دن قریب ساڑھے پانچ ہزار سے زائد لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ منترالیہ کے مرکزی صحن میں تیری مورتی کے مجسمے کے قریب سیلفی لینے کا رجحان بھی بڑھ گیا ہے۔ اس سے منترالیہ کی حفاظت کے لیے پولیس کے نظام پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔ ہجوم کو روکنے کے لیے، درخواستیں لانے والوں کے لیے وزارت کے داخلی دروازے کے قریب الگ انتظام کیا گیا تھا۔ لیکن اس کے بعد بھی یہ ہجوم کم نہیں ہوا۔ چنانچہ اب محکمہ داخلہ نے ہدایات پر کچھ قوانین فوری طور پر نافذ ہو رہے ہیں اور کچھ قواعد اگلے چند دنوں میں نافذ ہونے والے ہیں۔
گاڑیوں پر آر ایف آئی ڈی ٹیگ، کھانا لانے پر بھی پابندی
زائرین کی رجسٹریشن ویب پورٹل اور موبائل ایپ کے ذریعے کی جائے گی۔ زائرین کو صرف اسی منزل پر داخلے کی اجازت ہوگی جس پر وہ جانا چاہتے ہیں۔ انہیں کہیں اور جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ داخل ہونے والی گاڑیوں پر آر ایف آئی ڈی ٹیگ لگے ہوں گے۔ شام کے ساڑھے چھ بجے کے بعد، پولیس پورے منترالیہ کو چیک کرے گی اور آنے والوں کو وہاں سے نکالے گی۔ باہرکے کھانے پر بھی پابندی ہوگی۔ صرف استثنا عملے کے لنچ بکس کے لیے اجازت ہوگی۔
چھلانگ کو روکنے کے لئے ہر منزل پر جال
منترالیہ میں چھت کی طرف جانے والے تمام راستے بند رہیں گے۔ منترالیہ کے فرش سے چھلانگ لگانے سے روکنے کے لیے مزید رسیاں لگائی جائیں گی۔ منترالیہ کے احاطے میں آوارہ کتوں اور بلیوں کو بھی اب ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے لیے ممبئی میونسپل کارپوریشن کو ان آوارہ جانوروں کو روکنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔