top of page

ممبئی میں مسلم ریزرویشن کے لیے پہلی مسلم کانفرنس، شندے-فڑنویس کے کردار پر سب کی نظریں

آزادی کے بعد تمام پسماندہ معاشروں نے ترقی کی۔  تاہم مسلم کمیونٹی سماجی میدان میں اب بھی پسماندہ ہے۔تعلیمی ریزرویشن ضروری ہے۔ اس لیے اس مطالبہ کے لیےمسلم کانفرنس کاانعقادکیا جارہا ہے۔

آزادی کے بعد سے اب تک ہر پسماندہ اور دوسرے سماج نے ترقی کی ہے۔ لیکن مسلم معاشرہ اب بھی معاشی اور سماجی میدانوں میں پسماندہ ہے۔ ملک کی ترقی کی رفتار کو بڑھانے کے لیے مسلم کمیونٹی کے لیے تعلیمی ریزرویشن ضروری ہے۔ اس مسلم ریزرویشن کے لیے 21 اکتوبر کو پہلی مسلم کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں، یہ کانفرنس اکولہ، دھولے، مالیگاؤں، کولہاپور اور ریاست کے دیگر حصوں میں منعقد کی جائے گی،'' مولانا آزاد وچار منچ کے صدر اور سابق ایم پی حسین دلوائی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا۔

گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں حسین دلوائی کے ساتھ مسلم ریزرویشن فرنٹ کے اجمل خان، سبھاش لومٹے، انور راجن، عبدالشکور سالار اور دیگر معززین موجود تھے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان کے دور میں مراٹھا برادری کو 16 فیصد اور مسلم برادری کو 5 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ریزرویشن کا معاملہ عدالت میں چلا گیا۔ عدالت نے مسلم کمیونٹی کو تعلیم میں ریزرویشن دینے کی حمایت کی۔ ابھی تک کوئی ریزرویشن نہیں ملا ہے۔ ریاست بھر میں ریزرویشن کے لیے غوروخوض تیار کیا جا رہا ہے۔ مسلم سماج کو ستیہ گرہ یا تحریک چلا کر ریزرویشن کے لئے کوشش کرنا ہوگا۔ ان کی آبادی کے تناسب سے ان کی ترقی کے لیے بجٹ میں بندوبست ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس مقصد کے لیے ریاست بھر میں مسلم کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

مغربی مہاراشٹر میں ستارہ، کولہاپور اور سانگلی میں اقلیتوں پر حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ سابق ایم پی دلوائی نے اس میں پولیس کے رول پر سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی کے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا، 'ہمارا راجہ چھترپتی شیواجی مہاراج ہی ہے۔

مسلم ریزرویشن فرنٹ کے اجمل خان نے اعلان کیا کہ وہریزرویشنکے لئے مولانا آزاد وچار منچ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا مسلم کمیونٹی کو آبادی کی بنیاد پر ریزرویشن ملنا چاہیے۔نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مسلم کمیونٹی کو تعلیم میں ریزرویشن دینے کے بارے میں بات کرنے کا وعدہ کیا۔  دلوائی نے کہا کہ اس سے پہلے اجیت پوار مہاوکاس اگھاڑی میں نائب وزیر اعلیٰ تھے۔ اب وہ بی جے پی اور شندے کے ساتھ اقتدار میں ہیں۔  کیا بی جے پی اور وزیر اعلیٰ نائب وزیر اعلیٰ کے اعلان کا خیر مقدم کرنے کے لیے تیار ہیں؟  اجیت پوار کے امیت شاہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ اس لئے مسلم ریزرویشن کے فیصلے پر امت شاہ سے بات کرنی چاہئے۔

Comments


bottom of page