top of page

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا ’مٹیریئل انجینئرنگ اور تکنالوجی کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس‘ سے خطاب



مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ممبئی میں 4 سے 6 ستمبر 2024 کے دوران منعقد کی جا رہیں ’’ سازوسامان انجینئرنگ اور تکنالوجی  اور ہم آہنگ ہیٹ ٹریٹ (ایچ ٹی ایس) کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنسوں اور نمائشوں‘‘  میں ورچووَل طریقے سے کلیدی خطبہ دیا۔

اس بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام اے ایس ایم انٹرنیشنل، انڈیا چیپڑ کے ذریعہ کیا گیا اور اس میں 300 سے زائد بین الاقوامی اور قومی شرکاء نے جدید ترین تکنالوجیوں، مصنوعات اور خدمات  کا نمونہ پیش کیا۔ 108 برس قدیم سوسائٹی  اے ایس ایم انٹرنیشنل  جس کا صدر دفتر اوہیو، ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ہے، یہ تنظیم اپنی آغاز سے مٹیریل سائنس اور انجینئرنگ برادری کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ انڈیا چیپٹر، جس کا قیام 1979 میں عمل میں آیا، دنیا بھر میں ازحد فعال چیپٹروں میں سے ایک طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ ایٹمی توانائی، خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے محکمے کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے خطاب میں ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں میں جدید سازوسامان کے اہم کردار کو اجاگر کیا، جو مخصوص ضروریات کی تکمیل کے لیے اپنی بنیادی خصوصیات اور افزوں موزونیت  کی وجہ سے متنوع حل اور مواقع پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اختراعی، پائیدار سازوسامان کی تیاری پر روشنی ڈالی، جن میں نینو ساخت کے پیرواسکائٹس سے لے کر بڑے پیمانے کے پولیمرس تک شامل ہیں، انہیں اہم صنعتی شعبوں جیسے توانائی، حفظانِ صحت، خلاء، زراعت اور دفاع کے لیے ایک اہم قدرو قیمت اضافے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس اہم کردار پر زور دیا جو جدید مواد ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں ادا کرتا ہے، اپنی بنیادی خصوصیات اور مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہتر تخصیص کی وجہ سے متنوع حل اور مواقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے توانائی، صحت کی دیکھ بھال، خلائی، زراعت، اور دفاع جیسے اہم صنعتی شعبوں میں کھیل کو تبدیل کرنے والے ویلیو ایڈیشن کے طور پر نانو اسٹرکچرڈ پیرووسکائٹس سے لے کر میکرو اسکیل پولیمر تک کے جدید، پائیدار مواد کی ترقی پر روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جدید مواد کی تحقیق میں کمپیوٹیشنل ماڈلنگ، مشین لرننگ، اور مصنوعی ذہانت کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا، "یہ ممکنہ طور پر نئی خصوصیات کے ساتھ درزی سے بنائے گئے مواد کی دریافت کو تیز کریں گے جو دوسری صورت میں حاصل کرنا مشکل تھا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ انضمام اس طرح کے مواد پر مبنی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ایک اہم قوت فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا، "ہندوستان اس وقت اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ مواد کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھ رہا ہے۔" انہوں نے اس مطالبے کی وجہ تحقیق و ترقی کی بڑھتی ہوئی کوششوں اور دنیا بھر میں کمرشلائزیشن کو قرار دیا۔ ایک بار جب یہ جدید سازو سامان منڈی کے لیے تیار ہو جائیں گے، تو وہ قابل تجدید توانائی، آٹوموٹیو، ایرو اسپیس، حفظانِ صحت ، زراعت، وغیرہ جیسی صنعتوں میں تیزی سے گھل مل جائیں گے۔ ڈاکٹر سنگھ نے توانائی کے شعبے کے اندر صاف توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس کے نتیجے میں توانائی ذخیرہ کرنے، ہوا اور شمسی توانائی کی پیداوار میں صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے جدید مواد کے سلسلے میں محکمہ سائنس اور تکنالوجی کی پہل قدمی پر بھی روشنی ڈالی، جس کا مقصد اہم عالمی چنوتیوں جیسے کہ آب و ہوا کے بحران، ماحولیاتی انحطاط، اور زراعت، نقل و حمل، تعمیرات، اور پیکیجنگ میں غیر پائیدار طریقوں سے نمٹنے کے لیے نئے مواد اور تکنالوجیوں کو تیار کرنا ہے۔

سائنس اور تکنالوجی کے وزیر نے انوسندھن نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) کے قیام میں وزیر اعظم مودی کی حمایت اور سرپرستی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،"این آر ایف ہندوستانی ریسرچ انٹرپرائز میں ایک زبردست چھلانگ ہے۔ یہ شفاف طریقے سے تمام شعبوں میں تمام اداروں میں مربوط انداز میں تحقیق کے قیام، سرمایہ ، اور ہم آہنگی فراہم کرے گا"۔ انوسندھان این آر ایف، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے خصوصی مینڈیٹ کے ساتھ، امید کی جاتی ہے کہ وہ ہندوستانی تحقیق و ترقی ایکو نظام کو مزید متحرک، قابل، اور نتیجہ خیز بنا دے گا۔

ایک اہم اعلان میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ مرکزی وزیر خزانہ نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ایک لاکھ کروڑ روپئے کی فنڈنگ ​​پہل قدمی کی رونمائی کی تھی تاکہ نجی شعبے کو ڈیپ ٹیک اور سن رائز شعبوں میں تحقیق اور اختراع کو نمایاں طور پر بڑھانے کی ترغیب دی جائے۔ مجوزہ کارپس، جو 50 سالہ سود سے مبرا قرض کے ساتھ قائم کیا گیا ہے، کم یا صفر شرح سود پر طویل مدتی مالی خدمات فراہم کرے گا تاکہ تجارتی پیمانے پر نجی شعبے سے چلنے والی تحقیق اور اختراع کو فروغ دیا جا سکے۔

ڈاکٹر سنگھ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، سائنس اور تکنالوجی کے محاذ پر تحقیق و ترقی ایکونظام کو مضبوط بنا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنی بات یہ کہتے ہوئے ختم کی کہ ’’وکست بھارت کے اہداف کی حصولیابی ہماری حکومت کا ایک بڑا ہدف ہے جس کی تصوریت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے۔‘

Commenti


bottom of page