top of page

شمال مشرقی ممبئی میںبی جے پی کی گھٹیا درجے کی سیاست۔۔۔ سنجے دینا پاٹل کے کارکنان نےپیسوں کے ساتھ رنگے ہاتھ پکڑا،لیکن پولیس نے الٹا ان ہی پر لاٹھی چارج کیا

ممبئی ۔ بی جے پی کے کارکنان رنگے ہاتھ پیسوں کے ساتھ پکڑے جاتے ہیں اور انھیں چھوڑ دیا جاتا ہے الٹا ہمارے شیوسینکوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے، خواتین کو مارا پیٹا جاتا، ایسے پولیس والوں کے نام مجھے چاہیے۔ جلد ہی یہ سرکار چلی جائیگی اور کل ہماری سرکارآنے کے بعدمیں فیصلہ کروں گا کہ ان کا کیا کرنا ہے ۔ ہمارے ساتھ مستی کرنے کا انجام کیا ہوتا ہے یہ شیوسینا کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں۔ شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے ایسا سخت الفاظ کے ساتھ بی جے پی پر حملہ کیا ہے ۔ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ نہ صرف یہ ایک انتخابی جلسہ ہے، بلکہ یہ ایک جیت کا جلسہ بھی ہے۔ ہمارے اچھے دن ۴؍جون سے شروع ہوں گے۔ سرکاری مشنری کے سہارے اب تک طاقت کا غلط استعمال کیا گیا ہے ۔ کرپشن کا الزام لگانا، اس شخص کو بدنام کرنا۔ پھر اپنی پارٹی میں اسے شامل کرنایہ بی جے پی ابتک ایسا کرتی آرہی ہے ۔ ممبئی ملک کی اقتصادی راجدھانی ہےیہ انھیں برداشت نہیں ہے ۔ وہ مہاراشٹر کو بدنام کرنے اور لوٹ مارکررہے ہیں ۔ انہیں سب کچھ گجرات لے جا نا ہے۔لیکن اپنے ہی حکومت اس لوٹ مار کو روک سکتی ہے ۔ مہاراشٹر کو شان و شوکت واپس لائی جائیگا۔ یہ لوگ جو لیکر کر گئے ہیں اس سے کئی زیادہ ہم واپس لائینگے ۔وزیر اعظم ممبئی کے ایسے وزیراعلیٰ کو حمایت کررہے ہیں جو غیر آئین طریقے سے حکومت چلارہےہیں،عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔بی جے پی کا صدر نڈا نے کہا کہ ملک میں صرف ایک پارٹی ہوگی اور بی جے پی ایک خود کفیل پارٹی ہوگئی ہے۔ انھیں اب آر ایس ایس سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ لہذا، یہ یقینی ہے اب آر ایس ایس اپنے ۱۰۰؍ویں سال میں خطرے میں ہے، انہوں نے کہاکہ مودی شاہ عوامی تنظیم کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کل رات کو بی جے پی کارکن ملنڈ ومیںپیسے تقسیم کررہے تھے۔ اس واقعہ کی شکایت الیکشن کمیشن اور پولیس سے کی گئی الیکشن کمیشن کے اہلکار موقع پرپہنچ کر بی جے پی کارکنوںکو حراست میں لیا۔ شمال مشرقی ممبئی میں بی جے پی مہرکوٹیچا کی ہار نظر آرہی ہے اس لیے وہ گھٹیا درجے کی سیاست پر اتر آئے ہیں سنجے دینا پاٹل نے کہا کہ جیسا ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے اس پر ضرور عمل کیا جائیگا اور بی جے پی کو اب عوام گھر بیٹھائے بغیر رہنے والی نہیں ہے۔

Comments


bottom of page