ممبئی 9 اکتوبر 2024 این سی پی کی سینئر لیڈر سپریا سولے نے مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور فڑنویس اس کے ذمہ دار ہیں۔ سولے نے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں نے مہاراشٹرا کو جرائم کا گڑھ بنا دیا ہے، خاص طور پر پونے کو "جرائم کا دارالحکومت" قرار دیا۔پریس کانفرنس کے دوران سولے نے فڑنویس کی ناکامیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خواتین اور بچوں کی حفاظت کے حوالے سے حکومتی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ انہوں نے بپدی گھاٹ میں پیش آنے والے زیادتی کیس کا حوالہ دیا اور کہا کہ چھ دن گزرنے کے باوجود کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی، جبکہ این سی پی سربراہ شرد پوار نے خود متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فڑنویس کی نااہلی کی وجہ سے نہ صرف پونے بلکہ بدلاپور اور دیگر علاقوں میں بھی بچیوں کی زندگی غیر محفوظ ہو چکی ہے۔سولے نے للت پاٹل منشیات اسکینڈل اور پورش گاڑی کیس کو بھی فڑنویس کی وزارت کی ناکامیوں کی نشانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "کوئتا گینگز" جیسے مجرمانہ گروہ آزادانہ طور پر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ فڑنویس صرف سیاسی نتائج اور ہریانہ کے انتخابات کے مہاراشٹرا پر اثرات کی فکر میں مبتلا ہیں۔سولے نے ریاست کے مالی بحران پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کنٹریکٹر، آشا ورکرز اور اساتذہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ حکومت کے پاس ان کی ادائیگیاں کرنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حالات جوں کے توں رہے تو جلد ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی متاثر ہوں گی۔پونے رنگ روڈ پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے سولے نے سوال اٹھایا کہ جب حکومت پہلے ہی 40 ہزار کروڑ روپے کی ادائیگیاں پینڈنگ رکھے ہوئے ہے تو نئی اسکیموں کا اعلان کس بنیاد پر کیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کی لاگت میں تین سال کے دوران 20 ہزار کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جو حکومت کی غیر ذمہ دارانہ منصوبہ بندی کو ظاہر کرتا ہے۔
مہاوکاس اگھاڑی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار پر اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے سولے نے کہا کہ اتحاد مکمل طور پر متحد ہے اور جو بھی فیصلہ کیا جائے گا، وہ سب کے لیے قابل قبول ہو گا۔