top of page

ریاست میں مذہبی تفریق کو روکنے کے لئے مہا وکاس اگھاڑی کی حمایت** سماجی ہم آہنگی یکجہتی کانفرنس میں اقلیتی نمائندگان سمیت تمام مذاہب کے نمائندوں کا کردار

23 October 2024


پمپری، پونے،گزشتہ گیارہ سالوں سے انتخابی دور میں ملک بھر میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر تفریق پیدا کی جا رہی ہے، اور مذہبی تفریق کے ذریعے ووٹوں کی مانگ کی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ سے اقلیتی برادری سمیت تمام چھوٹے سماجی گروپوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔ شیواجی، پھولے، شاہو اور امبیڈکر کے ترقی پسندانہ نظریات کو آگے بڑھاتے ہوئے، مہاراشٹر ہمیشہ ملک میں پیش پیش رہا ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کی اس سرزمین پر آنے والے اسمبلی انتخابات میں مذہبی تفریق کو روکنے کے لیے مہا وکاس اگھاڑی کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ معلومات سماجی ہم آہنگی یکجہتی کانفرنس کے صدر مفتی احمد حسن قاسمی نے دی ہیں۔

سماجی ہم آہنگی یکجہتی کانفرنس کی جانب سے بدھ کو چنچوڑ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بشپ سیموئل ساخرپیڑکر، پادری نتن کالے، شاول وشواس کامبلے سمیت مختلف مذاہب کے نمائندے موجود تھے۔

مہاراشٹر کی ترقی میں پمپری چنچوڑ کے مزدوروں کی بستی کا اہم کردار رہا ہے۔ آنے والے اسمبلی انتخابات میں پمپری ریزروڈ حلقے سے ایک نیا اور تعلیم یافتہ نوجوان امیدوار کو موقع دیا جائے، یہ مطالبہ سماجی ہم آہنگی یکجہتی کانفرنس میں کیا گیا ہے۔ اس میں پہلوان دیپک سوداگر روکڑے، جو ایک تعلیم یافتہ اور صاف ستھری شبیہ رکھتے ہیں، کو مہا وکاس اگھاڑی کی طرف سے امیدوار بنائے جانے کی اپیل کی گئی ہے۔

دیپک سوداگر روکڑے نے مختلف سماجی تنظیموں، خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ بہترین رابطہ قائم کیا ہے۔ نوجوانوں میں سماجی بیداری پیدا کرنے اور انہیں نشہ سے دور رکھنے کے لئے، انہوں نے ڈاکٹر انل آوتھ کی تنظیم کے ذریعے مختلف کالجوں میں نشہ سے نجات کے کیمپ منعقد کئے ہیں۔

bottom of page