top of page

خوشی کی تلاش(مثبت و منفی) اورفطرت کے سانچے

22 December 2024


جسم کی بناوٹ پر غور کیجیے تو مخرج کے راستوں میں سے اخراجی اعضاHumen excretory organs KIDNEYS,SKIN ,LUNGS,LIVER,INSTINES,bladder,uteters

منہ ،حلق ،پھیھڑے ،ناک ،جلداعضاء تناسل ،پیشاب کا راستہ،گردے ،آنتیں  اور مقعد سے خروج ۔۔۔" انسانی جسم میں کُچھ مخصوص ہارمونز کے اخراج سے خوشی اور اطمینان کا احساس پیدا ہوتا ہے" ۔ یہ ہارمونز دماغ میں کیمیائ تبدیلی لاتے ہیں جو مثبت جذبات کو تقویت دیتے ہیں ۔ دماغ میں جاری سوچ تو سب کی سردار اور منبع  ہے ۔ جسمانی خوشیاس کا تعلق حسی تجربات اور جسمانی لذتوں سے ہوتا ہے ۔جو محدود اور وقتی ہوتی ہے جیسے مزے دار کھانا ،جسمانی تعلقات،کسی جسمانی ضرورت کی تکمیل ۔۔

تمام عمر خوشی کی تلاش میں گزری

تمام عمر ترستے رہے خوشی کے لیے

روحانی خوشی  عبادت ،مراقبہ،اعلی مقصد کی تکمیل یہ اندرون کی خوشی،معنویت کی تلاش اور روحانی ترقی سے وابستہ ہوتی ہے ۔*جسمانی خوشی وقتی اور حسی ہوتی ہے ،جبکہ روحانی خوشی دیر پس،گہری اور اطمینان بخش ہوتی ہے* 

ہمارے جسم کے ہارمونز

*Endorphinus*

درد کش اور خوشی بڑھانے والے کیمیکلز ہیں جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔

Dopamin

یہ ہارمونز کامیابی ،انعام اور خوشی سے منسلک ہیں۔*

Serotonin

*موڈ کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔*

Oxytocin

*محبت ،اعتماد،اور تعلقات مظبوط کرتے ہیں۔ 

کھانس رہیے ہو ،اب زور لگا کر بلغم خارج کر کے تھوک دیتے ہواور بدلے میں پاتے ہیں راحت ،سکون اور  محسوس کرتے ہیں 

خوشی۔ناک میں ریڑھ جمع ہو جائے اور نتھنوں میں خارش پیدا کرے تو چھینک لے کر مواد خارج کرکے راحت اور خوشی ملی ۔**ناک کے نتھنوں اور مونچھ کے بڑھے بال،اور زیر ناف، تراش لو لمبے بال کٹوا کر چھوٹے یا حلق کروالو یک گنا راحت و خوشی ملی ۔**

رات دیر گئےپیشاب سے مثانہbladder لبالب ہوگیا ،پیشاب خارخ کرلو ملی نہ چند لمحوں کی راحت اور خوشی کا احساس ۔

تپتے صحرا میں ایک گلاس پانی کی قیمت اور اس پانی کو جسم سے باہر نکالنے اور تکلیف دور کرنے پر کتنا خرچ ہو سکتا ہے یہ سوچ کر اللہ کا شکرانہ کرنے پر ملی نہ بڑی خوشی۔

معدے میں قبض ہوگیا ،اجابت نہیں ہوتی ،چار پکے کیلے کھا لیے ۔مچلھی کا گوشت ذراذیادہ کھا لیا۔ صبح بغیر کوشش اور زور لگائے فراغت ہوگئی ملی نہ یک گناہ نفسیاتی اور ذہنی اطمینان ،آرام اور حاصل ہوئی خوشی ۔ احتلام ہوا ،ہم بستر ہوئے، انزال کے دوران منی کے اخراج سے دماغ میں کیمیائ تبدیلی اور جسمانی عوامل سے اطمینان اور لذت کا احساس ہوتا ہے اور تناؤ میں کمی آتی ہے ۔30سیکنڈ میں مل گئی جنسی جذبے کو راحت ،انبساط اور حاصل ہوگئی خوشی۔ عورت کے ایام حیض میں  خراج ہوا ،لیکن ویسی کمزوری نہیں آئ جیسی جسم سے اتنا خون نکلنے سے آتی ۔  ایام گزر گئے اور حاصل ہوگئی پہلے سے بہتر  بشاشت اور فرحت۔منہ کا ذائقہ خراب ہوگیا ،کھنکار کر تھوک دیا کلی کرلی حاصل ہوگیا اطمینان اور ملی راحت ۔زبان سے گالی نکل گئی ،زبان نجس ہوگئ،آپ نے احساس ندامت سے ایک طرف تھوک دیا ،زبان اورجس منہ سے گالی نکلی تھی قدراطمینان ہوگیا کہ فرمان رسول اور آداب بھی یہی تھے ۔**زور دار جھگڑا ہوا ،تو تڑا خ ہوگئی، اسی منہ اور زبان سے خارج ہوا شدید غصہ اور نکالا دل کا غبار ،ہوگئے ٹھنڈے ملی نہ خوشی-

دوسرے کو نیچا اور ذلیل کر کے بدلے میں  مل گئی  منفی خوشی ۔جھگڑے کی سرحد پر پہنچ کر حالت غصہ اور تشدد میں بہا دیا مد مقابل کا خون مل گئی منفی خوشی ۔بیوی کر زبان درازی پر منہ اور حق سے چینخ چلا کر خارج کی گالیوں کی بوچھاڑ اور داغ دی تین گولیاں طلاق کی۔*ہر خارج ومخرج پر خوشی رکھ دی گئی ہے منفی اور مثبت یہ انسان کی فطرت ہے  اس چھوٹی چھوٹی خوشی کا ادراک اور منفی کو مثبت میں بدلنے کی کوشش کرے۔رذائل کو اخلاق کی ردا(چادر) عطا کرکے مثبت خوشی کا احساس زندہ رکھیے۔*

عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری

bottom of page