top of page

بادشاہ آج بھی اندھا ہے۔ منی پور اور ہستینا پور میں کوئی فرق نہیں ہے:ادھیر رنجن چودھری

پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے اور ملک کو بدنام کرنے کے الزام میں لوک سبھا سے معطل

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے اور ملک کو بدنام کرنے کے الزام میں لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ادھیر رنجن چودھری کو لوک سبھا سے اس وقت تک معطل کر دیا گیا ہے جب تک کہ استحقاق کمیٹی ان کے خلاف اپنی رپورٹ پیش نہیں کر دیتی۔ یہ معاملہ اب استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ چوہدری اس وقت تک معطل رہیں گے۔ بی جے پی لیڈر اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں ادھیر رنجن کی معطلی کی تجویز پیش کی جسے پارلیمنٹ نے قبول کر لیا۔پرہلاد جوشی نے ادھیر رنجن چودھری پر پارلیمنٹ کی کارروائی میں مسلسل خلل ڈالنے اور ملک کو بدنام کرنے کا الزام لگایا تھا۔ جوشی نے یہ بھی کہا ہے کہ اسپیکر کے کئی انتباہات کے باوجود چودھری کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ جوشی نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں معافی نہیں مانگی ہے۔

چودھری نے یہ بھی کہا کہ میرا مقصد وزیراعظم کی بے عزتی کرنا نہیں تھا۔ میں نے صرف دھرتراشٹر اور دروپدی کی مثال دی تھی۔ میں نے کوئی غلط لفظ نہیں بولا تھا۔ جاکر کسی آئینی ماہر سے پوچھ لیں۔ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کہا تھا کہ جب دھریتراشٹر اندھا تھا تو دروپدی کے کپڑے اتار دیے گئے تھے۔بادشاہ آج بھی اندھا ہے۔ منی پور اور ہستینا پور میں کوئی فرق نہیں ہے۔ نریندر مودی نیرو مودی کی طرح خاموش بیٹھے ہیں۔ بی جے پی نے منی پور کے رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع تک نہیں دیا۔

Comments


bottom of page