29 November 2024
ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت "لیونگ وِل"(اپنی موت کی وصیت)یعنی ایک تحریری بیان جس میں کسی شخص کے طبی علاج کے حوالے سے ان کی خواہشات کو بیان کیا گیا ہو جن میں وہ اب باخبر رضامندی کا اظہار کرنے کے قابل نہیں ہیں، خاص طور پر پیشگی ہدایت۔،کے عمل درآمد کے لیے ضلعی اور دوسری سطح پر میڈیکل کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ یہ کمیٹیاں ان مریضوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کریں گی، جو لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہوں اور زندگی کے آخری مرحلے میں طبی مداخلت کو ترک کرنے کی خواہش رکھتے ہوں۔2018 میں سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں "لیونگ وِل" کو قانونی حیثیت دی، جس کے تحت لاعلاج بیماریوں کے شکار مریض یہ حق رکھتے ہیں کہ وہ زندگی کے آخری مراحل میں مصنوعی طبی سہولیات( وینٹی لیٹر )سے انکار کریں۔ عدالت نے مریض کے حق خود مختاری کو تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ مریض اپنی مرضی سے "لیونگ وِل" تیار کر سکتا ہے۔
29 نومبر 2024 کو جاری کیے گئے سرکاری حکم کے مطابق، حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے ہر ضلع میں دو سطحی میڈیکل کمیٹیاں بنانے کا اعلان کیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد "لیونگ وِل" کی درخواستوں پر کارروائی کرنا، مریضوں کی مرضی کا احترام کرنا، اور قانونی تقاضوں کو پورا کرنا ہے۔تمام کمیٹیاں "لیونگ وِل" کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے اندر فیصلہ کریں گی۔• درخواست دہندہ کی حالت، قانونی دستاویزات اور طبی حقائق کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔• مریض کے اہل خانہ اور قانونی نمائندوں کو عملدرآمد کے بارے میں مکمل آگاہ کیا جائے گا۔"لیونگ وِل" ایک تحریری دستاویز ہے، جس میں مریض اپنی زندگی کے آخری مراحل میں علاج معالجے سے متعلق اپنی خواہشات کا اظہار کرتا ہے۔
اس کے تحت:• مریض کو مصنوعی طبی آلات( وینٹی لیٹر)کے ذریعے زندگی برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔• یہ دستاویز مریض کے حق خود ارادیت اور انسانی وقار کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے۔جہاں میڈیکل کالج موجود ہیں، وہاں کمیٹیاں فوری طور پر کام شروع کریں گی۔• ان اضلاع میں جہاں بڑے سرکاری اسپتال نہیں ہیں، وہاں صحت عامہ کے دفاتر سے عملدرآمد کیا جائے گا۔• عوام کو "لیونگ وِل" کے حقوق اور عمل کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ریاست بھر میں آگاہی مہم چلائی جائے گی۔طبی اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف مریضوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ یہ حکومت کی حساسیت اور انسانی اقدار کو مدنظر رکھنے کی عکاسی بھی کرتا ہے۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام میڈیکل ادارے اور ضلعی صحت دفاتر مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو "لیونگ وِل" کے عمل سے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کریں گے۔ تمام درخواستوں کو فوری طور پر نمٹانے کے لیے خصوصی تربیت بھی دی جائے گی۔مہاراشٹر حکومت کا یہ اقدام نہ صرف طبی نظام میں شفافیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی طرف ایک بڑی پیش رفت ہے بلکہ اس سے لاعلاج بیماریوں میں مبتلا مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو ذہنی سکون اور اعتماد بھی ملے گا۔