top of page

اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے لیے ریاستی کابینہ کی منظوری۔۔۔ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پوار کا بڑا فیصلہ

ممبئی۔۔۔ ریاستی کابینہ نے آج ایک اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یعنی ،'ٹارٹئ 'بارٹئ'، 'ساراتھی'، 'مہاجوتی'، 'امرت' کی طرز پر اقلیتوں کےمجموعی ترقی کے لیے 'ایم آر ٹی آئی'۔شروع کرنے کا فیصلہ آج کابینہ کی میٹنگ میں کیا گیا ہے ۔ریاست میں اقلیتوں کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر اجیت پوار کی کوششوں کو کامیابی ملی ہے، ریاست کی کئی مسلم اور اقلیتی تنظیموں نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو مبارکباد دی ہے۔    نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پوار ریاست میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔  ان کی کوششوں اور پیروی کی وجہ سے مہا یوتی حکومت نے پہلے ہی اقلیتی کمشنریٹ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی کارروائی فی الحال آخری مرحلے میں ہے۔  اقلیتی طبقے کے لیے 'ٹارٹی'، 'بارٹی'، 'ساراتھی'، 'مہا جیوتی'، 'امرت' کی طرز پر ایک 'مائنارٹی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ' یعنی 'ایم آر ٹی آئی' قائم کرنے کا فیصلہ زیر غور تھا۔  آج ہونے والی کابینہ کے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہا یوتی حکومت میں اقلیتوں کی بھرپور نمائندگی اور ان کے لیے ترقیاتی منصوبے تیار کرنے کی ذمہ داری کو مسلسل نبھایا ہے۔  ان کے پیش کردہ حالیہ بجٹ میں مولانا آزاد اقلیتی اقتصادی ترقی کارپوریشن کی جانب سے نافذ کردہ اسکیموں کے لیے قرضوں پر سرکاری ضمانت کی حد کو 30 کروڑ سے بڑھا کر 500 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔  بجٹ میں اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے 2024-25 سے غیر ملکی تعلیم کے لیے اسکالرشپ اسکیم متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔  اس سے قبل اس سال 11 مارچ کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں چھترپتی سمبھاجی نگر میں اقلیتی کمشنریٹ کے ساتھ ساتھ ضلع سطح پر ایک اقلیتی سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  اب اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ 'ایم آر ٹی آئی' کے قیام کا فیصلہ بھی ان کی ہی پہل پر لیا گیا ہے۔

 اقلیتی تحقیق اور تربیتی اداروں کے لیے کل 11 آسامیاں منظور کی گئی ہیں۔  نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ اسی طرح کابینہ نے اس ادارے کے قیام پر تنخواہ، دفتری اخراجات، پسماندگی کے مطالعہ، اسامیوں کے لیے تربیت کے لیے کل 6 کروڑ 25 لاکھ روپے کے اخراجات کو بھی منظوری دی ہے۔ 

Comments


bottom of page